Mahmood Asghar
Choudhary
Home
Columns
Immigration Columns
Pictures
Contacts
Feedback
جنگ کم نہیںزنانیاںدا ... 22 ستمبر 2025
Download Urdu Fonts
وزیر اعظم شہباز شریف نے لندن میں خطاب کرتے ہوئے جوش خطابت میں شعر پڑا کہ جنگ ہوندی نہیں کم زنانیاں دا ۔ لیکن فورا انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ یہ جملہ بہت سی خواتین کو ناراض کر دے گا اور انہوں نے فورا عورتوں کی تعریف شروع کردی کہ خواتین اب زندگی کے ہر شعبے میں کمال کر رہی ہیں اور علم ادب سائنس زندگی کے ہر میدان میں کمال کر رہی ہیں پھر فرمانے لگے یہ جملہ میں نے 1965 ء کی جنگ کے بارے کہا ہے ۔ پاکستان میں روز مرہ کی گفتگو یا محاوروں میں خواتین سے متعلق تزہیک والا رویہ معمول کی بات ہے ۔ یہ تضحیک معاشرتی اور سماجی روایات میں نہیں بلکہ بدقسمتی سے ہمارے مذہبی روایات میں بھی نمایاں ہے ۔ جیسے کہ آپ بہت سلجھے ہوئے عالم سے بھی سنیں گے ۔ عورت ناقص العقل ہے ۔ آپ صوفیا کی شاعری میں سنیں گے ۔ نفل نمازاں تے کم زنانے یعنی نفل عبادات عورتوں والے کام ہیں اسی طرح آپ خواتین سے تعصب کا سلسلہ ہمارے بڑے بڑے سنجیدہ دانشوروں میں پایا جائے گا ۔ شاعروں میں اکبر الہ آبادی سے لیکر علامہ اقبال تک اور پھر سرسید احمد خان سے لیکر مولانا تھانوی تک عورتوں سے متعصبانہ رویہ عام سی بات سمجھی جاتی ہے اور معاشرے نے اس کو اپنا لیا ہوا ہے اور کوئی اس بات پر معترض نہیں ہوتا کھرے پیچھے مت سے لیکر پاوں کی جوتی تک کے محاورے عام ہیں بھلا ہو کچھ سرپھروں کا جنہوں نے اس بات پر اتنا لکھا اتنا شور مچایا اتنا اس بات کو موضوع بنایا کہ اب اب ہمارے سیاستدانوں کو یہ سمجھ آنا شروع ہوگیا ہے کہ ایسا کوئی بھی جملہ یا فقرہ نہیں کہنا چاہئے جو خواتین کی ناراضگی کا سبب بنے شاعروں کو اور وزیر اعظم کے لیول کے بندے کو شاید علم نہیں کہ جس آپریشن کے تحت امریکی پاکستان میں گھس کر ایبٹ آباد میں آپریشن کرکے بن لا دن کو لے گئے تھے اس کی ساری انٹیلیجنس اور سارا سہرا ایک زنانی کر سر جاتا تھا تھوڑی سے تحقیق کرلیں #محموداصغرچودھری
Your comments about this column
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام
Admin Login
LOGIN
MAIN MENU
کالمز
امیگریشن کالمز
تصاویر
رابطہ
تازہ ترین
فیڈ بیک
Mahmood Asghar Chaudhry
Crea il tuo badge
Mahmood Asghar Ch.