Mahmood Asghar

Choudhary

سوشل کارڈ 2014ء ............17فروری 2014
Download Urdu Fonts
سال 2013ءمیں اطالوی حکومت نے اسٹیبیلٹی قانون کے تحت اطالوی شہریوںکے ساتھ ساتھ تارکین وطن شہریوں کو بھی یہ حق دیا کہ اٹلی میں رہنے والے غریب اور مستحق تارکین وطن شہری ایک سوشل کارڈ لے سکتے ہیں جس کی مدد سے وہ خریداری کر سکتے ہیں
سب سے پہلے تو یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ سوشل کارڈ ہے کیا ؟ یہ ایک ایسا کارڈ ہے جس میں حکومت ہر دو ماہ بعد 80یورو ڈال دیتی ہے جو حامل کارڈ اشیائے خوردو نوش ، ادویات اور بجلی گیس وغیرہ کے بلوں کے لیے خرچ کر سکتے ہیں
یہ کارڈ 65سال سے بڑی عمر والے بزرگ شہریوں اور ان فیمیلیز کے لیے ہیں جن کے ہاں تین سال سے کوئی کم عمر بچہ ہواور یہ ایسے خاندانوں کو دیا جا تا ہے جن کی آمدن اٹلی کے سالانہ آمدن گوشوارہ ”ایزے “کے مطابق سال 2014ءکے لیے 6.782 یورو سے کم ہو
اٹلی میں آمدن کا گوشوار بنوانے کے لیے ایک فارم تیار کیا جاتا ہے جسے مودیلوایزے کہا جاتا ہے یہ فارم رہائشی کونسل کے دفتر تعلقات عامہ ،کسی ٹریڈ یونین یا پھر کسی ایسے ادارے سے تیار کروایا جاتا ہے جسے حکومت کی جانب سے اختیار ہوتا ہے اس فارم میں گزشتہ سال کے کام کے نتیجے میں حاصل ہونے والی آمدن ، جائیداد کی تفصیل اور فیملی ممبران کے گزشتہ سال 31دسمبر تک کی بنک اکاﺅنٹ میں موجود رقم کا حساب لگا کر فیملی ممبران کی تعداد کے مطابق تقسیم کیا جاتا ہے اٹلی میں کونسل یا کسی بھی سرکاری ادارے سے مالی مدد لینے کے لیے یا کسی بھی سرکاری ڈینٹسٹ سے علاج کرواتے ہوئے کم رقم خرچ کرنے کے لیے اس فارم کی تیاری کی ضرورت ہوتی ہے یہ فارم جس تاریخ کو بنتا ہے اس تاریخ سے بارہ مہینے تک ویلڈہوتا ہے یعنی ان بارہ مہینوں کے دوران اگر کسی بھی قسم کی مالی مدد درکار ہویعنی بچوں کے سکول اور ٹرانسپورٹ کی خرچہ میں مددمانگنی ہویا کونسل سے کرایہ یا مکان کے حصول کی مدد کی ضرورت ہوتو وہی فارم پیش کیا جا سکتا ہے اٹلی میں پہلی دفعہ یہ سوشل کارڈ سن 2008ء میں بھی اس وقت کے وزیر خزانہ جناب جولیو تریمونتی نے غریب خاندانوں کے لیے پیش کیا تھا لیکن اس وقت اس قانون سے اٹلی میں موجود غیرملکی باشندوں کو باہر رکھا گیا تھااور اس کو صرف اطالوی شہریوں کے لیے ہی لانچ کیا گیاتھا لیکن گزشتہ سال مئی میںاٹلی کے بارہ شہروں میں اسے تارکین وطن شہریوں کے لیے بھی لانچ کیا گیا تھا
اب دسمبر 2013ءسے باقاعدہ قانون بنا دیا گیا سال 2014ء کے لیے اس کارڈ کے حصول کے لیے اطالوی اوراٹلی میں رہنے والے یورپین شہریوں کے علاوہ وہ تارکین وطن شہری بھی درخواست دے سکیں گے جن کے پاس اٹلی کا لامحدود مدت کا رہائشی کارڈ یعنی پرمیسو دی سوجورنو پر ای سوجورنانتے دی لنگو پریدیو یوای ہوگی یعنی ایک سال یا دوسال کی سوجورنو والے تارکین وطن شہری اس کے حصول کی درخواست نہیں دے سکیں گے اس تناسب سے حکومت اٹلی نے 250 ملین یورو کا اضافی فنڈ مختص کیا تھا اس طرح ہر مستحق فیملی کو سالانہ 480یورو مل سکتے ہیں یعنی وہ ان یوروز کو خریداری کے لیے خرچ کر سکیں گے اس کارڈ کے حصول کے لیے درخواست علاقائی پوسٹ آفس میں دی جاتی ہے
اصل میں تارکین وطن شہریوں پر یہ احسان اٹلی کی حکومت نے خوش دلی سے نہیں کیا بلکہ یورپین یونین کے قوانین اٹلی کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ ایسے تمام قوانین جس میں لامحدود مدت کی سوجورنو رکھنے والے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہورہا ہے انہیں ختم کریں اور انہیں یورپین اسٹینڈرڈ کے مطابق ڈھالیں
لیکن جب بھی اٹلی میں موجود تارکین وطن شہریوں کو کچھ مالی سہولت دینے کی باری آتی ہے تو اطالوی اداروں کا سسٹم گڑ بڑ ا جاتا ہے کچھ دن پہلے اخبارات میں خبر آئی تھی کہ پوسٹ آفس اور اطالوی ادار ہ INPSجس نے یہ فنڈ دینا تھا کی ویب سائٹس ابھی بھی اس کار ڈکی درخواست کے لیے اطالوی شہریت کا مطالبہ کرتی ہیںجس پر ان اداروں نے اپنی ویب سائٹس تو تبدیل کرلیں لیکن اب مسئلہ یہ ہے کہ پوسٹ آفس کے کمپیوٹر کا سوفٹ وئیر پروگرام ابھی بھی درخواست گزار کے لیے اطالوی شہری ہونے کی شرط رکھتا ہے یعنی اسے ابھی بھی تبدیل نہیں کیا گیا اس لیے بہت سے پوسٹ آفس ملازمین اپنے کمپیوٹر سوفٹ پروگرام کو مد نظر رکھتے ہوئے سائل کی درخواست یہ کہہ کر مسترد کر دیتے ہیں کہ انہیں اس کارڈ کا قانونی حق نہیں ہے اس پرمستحق تارکین وطن شہریوں کو چاہیے کہ وہ کسی ٹریڈ یونین کے دفتر سے جا کر اپنی درخواست مکمل کروائیں اور ان سے قانون کی کاپی ساتھ لے جائیں اور اپنی درخواست ضرور پیش کریں
قانون کا لنک پڑھنے کے لیے کلک کریں‌
تحریر محمود اصغر چوہدری



Your comments about this column
محمود بھائی اللہ کی ذات آپ کو جزائے خیر سے نوازے آمین!
سجاد بھٹی
Good information sir
Habib Ul Rahman Janjua
social benifit nahi mohtajiii ha
Waheed Waheed
bohat acchi he app ki tahrir shukria mahmood bahi
tariq
قاری محمد یعقوب
application کاھان ساے میلے گی
dadan Cheema
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN