Mahmood Asghar

Choudhary

اٹلی میں پیدا ہونے والے بچوں کے والدین کو ماہانہ 80یورو کا بونس ...... 14اپریل 2015ء
Download Urdu Fonts
کافی انتظار کے بعد آخر اٹلی میں رہنے والی فیمیلیوں کے لیے خوشخبری آہی گئی ہے اور وہ قانون جس کا انتظار کئی مہینوں سے لوگ کر رہے تھے وہ اٹلی آفیشل گزٹ کی زینت بن گیا ہے اس قانون کے مطابق اٹلی میں رہنے والی فیمیلیوں کو بچے کی پیدائش پریا کسی بچے کو گود لینے کی صورت میں 80یورو ماہانہ کا بونس ملے گااور یہ بونس لگاتار تین سال تک ملتا رہے گا ۔یہ قانون گزشتہ جمعتہ المبارک سے سرکاری گزٹ میں باقاعدہ قانون کی حیثیت سے چھپ گیا ہے اور اب صرف اٹلی کے ورک اینڈ پنشن ڈیپارٹمنٹ ” انپس “کی ہاںباقی ہے جس کے بعد فیملیاں انٹرنیٹ پر جاکر آن لائین درخواست بھیج سکیں گی
اس قانون کے تفصیل یہ ہے کہ حکومت ایطالیہ اٹلی میں کسی فیملی کے ہاں پیدا ہونے والے بچے یا ان کی جانب سے گود لیے جانے والے بچہ کی مالی مدد کے لیے ہر ماہ 80یورو کا بونس ادا کرے گی یہ بونس بچے کے پیدا ہونے یا گود لیے جانے کے دن سے شروع ہوگا اور لگاتار تین سال کی مدت تک ملتا رہے گا اس کی بنیادی شرط یہ ہے کہ اس چیک کی درخواست دینے والی فیملی کی سالانہ آمدن مالیاتی گوشوارے ”ایزے “کے مطابق 25ہزار یورو سالانہ سے کم ہو اور اچھی بات یہ ہے کہ اگر کسی فیملی کی آمدن سالانہ گوشوارے ”ایزے “ کے مطابق 7ہزار یورو سے بھی کم ہو تو ان کے لیے اس چیک کی رقم اسی یورو ماہانہ کی بجائے 160یورو ماہانہ ہو گی ۔یاد رہے کہ” ایزے “کا گوشوارہ آپ اٹلی میں کسی بھی ٹریڈ یونین یا اپنے کونسل کے دفتر تعلقات عامہ سے بنوا سکتے ہیں
اس قانون سے اٹلی میںقانونی طور پر رہائش پذیر امیگرنٹس فیملیاں بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں کیونکہ قانون میں لکھا ہوا ہے کہ اس قانون کا اطلاق اطالوی یا یورپین فیمیلیوں کے علاوہ ان امیگرنٹس پر بھی ہوگا جن میںپیدا ہونے والے بچہ کی ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے پاس اٹلی کی لامحدود مدت کا رہائشی اجازت نامہ یعنی ”پرمیسو دی سوجورنو پر سوجورنانتے دی لنگو پریدو“یا کارتا دی سوجورنو ہو گا
بچے کے پیدا ئش کے بعد اس درخواست کو بھیجنے کے لیے فیمیلیوں کے پاس صرف 90دن کا وقت ہوگا جس میں وہ بذریعہ انٹرنیٹ اپنی درخواست بھیج سکیں گے اس قانون کی اہم بات یہ ہے کہ یہ قانون مورخہ یکم جنوری 2015ءکے بعد پیدا ہونے والے تمام بچوں کے لیے ہے یعنی اگر کسی فیملی کے ہاں یکم جنوری 2015کی تاریخ کے بعد کوئی بچہ ہوچکا ہے تو وہ نہ صرف اس قانون کے مطابق تین سال کے لیے 80یورو ماہانہ کے لیے اہل ہوگئے ہیں بلکہ وہ بچے کے پیدائش کے دن سے لیکر درخواست دینے کی تاریخ تک کے گزشتہ مدت کے بونس کے بھی حقدا ر ہوں گے لیکن انہیں بہت احتیاط کی ضرورت ہے ان کی آن لائین درخواست بھیجنے میں 90دن کا وقت اس دن سے شروع ہوجائے گا جب انپس ہاں کرے گا اور یہ قانون نافذالعمل ہوجائے گا اس لیے ایسی فیمیلیاں جن کے ہاں یکم جنوری 2015ءکے بعد کسی نئے مہمان کی آمد ہوئی ہے یعنی ان کے ہاں کوئی بچہ پیدا ہوا ہے یا انہوں نے متعلقہ تاریخ کے بعد کوئی بچہ گود لیا ہے تو وہ اس قانون کے نافذ العمل ہونے کی تاریخ کے بارے باخبر رہنے کی کوشش کریںکیونکہ اگر آپ 90دن کا عرصہ گزار دیں گے تو آپ کے گزشتہ مہینوں کا بونس ضائع ہوجائے گا اور آ پ کو صرف اسی تاریخ سے رقم ملے گی جب آپ اس کی درخواست دیں گے
امید ہے کہ آنے والے پندرہ دنوں میں انپس اپنی ویب سائیٹ پر درخواست بھیجنے کے فارم اور طریقہ کار وغیرہ کا اعلان کر دے گی اس لیے اس چیک کی اہل فیمیلیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی آمدن کا گوشوارہ ایزے ابھی سے بنوا لیں تاکہ بعد میں اپوائنٹ منٹس میں ہی وقت ضائع نہ ہوجائے
اب سوال یہ ہے کہ کیااٹلی میں نارمل ورک پرمٹ یعنی سوجورنوہولڈر اور سیاسی پناہ گزین فیمیلیاں اس قانون کے تحت 80یورو ماہانہ کی اہل ہیں یا نہیں تو حالیہ قانون میں حکومت ایطالیہ نے ایک دفعہ پھر یورپین قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس میں لکھا ہے کہ اس چیک کے حقدار صرف وہی امیگرنٹس ہیں جن کے پاس اٹلی کی لامحدود مدت کا رہائشی کارڈ ہے
میری ذاتی رائے میں حکومت ایطالیہ نے یہ قانونی غلطی کی ہے اور اگر کوئی بھی تارک وطن شہری اس قانون کو عدالت میں چیلنج کرے تو وہ یہ کیس بڑی آسانی سے جیت سکتا ہے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اٹلی میں قانون دانوں کی ایسوسی ایشن ”آ س جی “نے اٹلی کے وزیر اعظم رینسی کو خط لکھ دیا ہے جس میں اس قانون کو یورپین قوانین سے متصادم قرار دے دیا ہے کیونکہ یورپ بھر میں رہنے والے امیگرنٹس کے بارے میں جو قوانین یورپین یونین نے بنائے ہیں اور جن پر اٹلی بھی سائین کرچکا ہے ان میں ورک پرمٹ ہولڈ ر کے لیے ہیں یعنی 2011/98 کے آرٹیکل 12کے تحت ایسا کوئی بھی امیگرنٹ جو یورپ میں ورک پرمٹ پر رہائش پذیر ہو اس میں اور یورپین شہریوں میں حکومت کی جانب سے دئے جانے والے بینیفٹس میں کسی قسم کا امتیازنہیں رکھا جاسکتا
اسی طرح یورپ بھر میں رہنے والے سیاسی پناہ گزینوں اور انٹرنیشل پروٹیکشن کے حامل امیگرنٹس سے متعلق یورپین قانون2011/95 کے آرٹیکل29کے تحت یورپین شہریوں اور سیاسی پناہ گزینوں یا انٹرنیشنل پروٹیکشن کے حامل امیگرنٹس میں حکومت کی جانب سے دئے جانے والے بینیفٹس میں کسی قسم کا امتیازنہیں رکھا جاسکتا اسی طرح ایک اور قانون ”بلو کارڈ “ والوں کے لیے ہے یورپین قانون 2009/50کے آرٹیکل 14کی شق بھی حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف جاتی ہے یاد رہے کہ یہ تمام قوانین اٹلی سمیت یورپ کے دیگر ممالک یورپین سطح پر سائین کر چکے ہیں
امید ہے کہ اٹلی کا مالیاتی ادارہ اس یورپین قانون کو مد نظر رکھے گا اور اٹلی میںقانونی طور پر رہنے والی تمام فیمیلیاں اس قانون کا فائدہ اٹھا سکیں گی چاہے ان کے پاس کسی بھی قسم کا ورک پرمٹ ہو گا اگر ایسا نہ ہوا تو میرا اپنے قارئین سے ہمیشہ یہی مشورہ ہوتا ہے کہ وہ قانون اور اطالوی عدالتوں میں کیس ضرور کریں کیونکہ کیس جیتنے کا فائدہ نہ صرف کیس کرنے والے کو ہوتے بلکہ عدالتی حکم آجانے کے بعد یہ عدالتی حکم سب سائیلین کے لیے اپلائی ہوجاتا ہے
تحریر محمود اصغر چوہدری



Your comments about this column
molto utile per chi ne ha diritto e molto informqtivo per chie escluso. si vede che le politiche per le famiglie non dono proprio vuone comunque ci accontentiamo.
Us bache ka kia qasoor hy jo 31/12/2014 ko peda hua ho
Tariq Gondal
AoA sir information dene ka sukareya
Abid Hussain
Thank you bhai jan
Nadeem Shafaqat
Thank you bhai jan
Nadeem Shafqat
Thank you bhai g
Tanveer Hussain
Thanks brother
Muhammad Shahid
great job asghar sab
Qaisar Yusuf
Allah jaza dy app ko apni raza se nawazy app ko. Ameen
Asadullah Ghuman
Thanks sir
Muhammad Munir Ahmad
well done
Wasim Raza
thanx ch sb
Mehr Khalid
jabbar
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN