Mahmood Asghar

Choudhary

بیماری کی بنا پر اٹلی کی امیگریشن ...... 7اکتوبر 2015
Download Urdu Fonts
اٹلی میں امیگرنٹس کے قوانین ہمیشہ بقول شاعر ”شکل بننے نہیں پاتی کہ بگڑ جاتی ہے“ کہ مصداق پیچھے کی جانب ہی محو سفر رہتے ہیں ابھی کچھ مہینے قبل ہے اٹلی میں پیدا ہونے والے بچوں کی شہریت کے حوالے سے اطالوی پارلیمانی کمیشن ایک ایسے قانون کا مسودہ تیار کرچکے تھے جس کے تحت اٹلی میں پیدا ہونے والے بچوں کو اطالوی شہریت دیے جانے کا قانون زیر بحث تھا لیکن اب اسی کمیشن نے ایک ایسی شرط ڈالنے کا تہیہ کیا ہے جس کے تحت اگر یہ قانون اسی طرح بن گیا تو اٹلی میں پیدا ہونے والے ہزاروں بچے اطالوی شہریت سے محروم رہ جائیں گے پارلیمانی کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسا قانون بنایا جائے جس میں صرف ان بچوں کو اطالوی شہریت دی جائے گی جن کے ماں یا باپ کے پاس اٹلی کی لامحدود مدت کا رہائشی اجازت نامہ یعنی کارتا دی سوجورنو ہوگا اٹلی میں رہنے والے امیگرنٹس کی تمام ایسوسی ایشنز کو اس پر سراپا احتجاج ہونا چاہیے کیونکہ اٹلی میں لا محدود مدت کا کارڈ لینے کے لئے آمدن ، زبان اور دیگر مشکل شرائط کا پورا کرنا ضروری ہوتا ہے ایسے میں ان پیدا ہونے والے بچوں کا کیا قصور ہے جن کے والدیا والدہ کے پاس یہ کارڈ نہیں ہوگا ۔بہرحال اس قانون پر مزید تجزیہ اس وقت پیش کروں گا جب یہ پاس ہوگا آج میرا موضوع ہے اٹلی میں بیماری کی بنیاد پر سوجورنو کا حصول ۔
اٹلی میں اگر آپ غیرقانونی طور پر موجود ہیں اور آپ کو کوئی یہ مشورہ دیتا ہے کہ آپ کو بیماری کی بنیاد پر امیگریشن یعنی اٹلی کی سوجورنو مل سکتی ہے تو یہ غلط بیانی ہے کیونکہ کوئی بھی بیماری ایسی نہیں جس میں اطالوی امیگریشن ڈیپارٹمنٹ یہ سہولت دے کہ آپ کو امیگریشن مل جائے البتہ بعض دفعہ ایسا ہوسکتا ہے کہ کوئی غیر ملکی کسی انتہائی جان لیوا صورت حال میں ہسپتال میں داخل ہو اور کسی خیراتی تنظیم کی درخواست پر علاقائی پولیس ڈیپارٹمنٹ اسے وقتی رہائشی اجازت دے دے اس کے برعکس جو لوگ اپنے ملک سے اسپیشل علاج کے ویزہ پر اٹلی آتے ہیں اور وہ اپنے علاج معالجہ کا خرچہ خود اٹھاتے ہیں ان کا معاملہ مختلف ہےالبتہ اٹلی میں صرف ایک صورت ایسی ہے جس میں بیماری کی بنا پرغیر قانونی طور پر اٹلی میں موجود کسی بھی مرد یا خاتون کو سوجورنو”اسٹے “ مل سکتی ہے اس کی تفصیل کچھ یوں ہے
اٹلی کے امیگریشن قانون 286/98کے آرٹیکل 19کے تحت اٹلی سے ایسی کسی بھی خاتون کو ڈی پورٹ یعنی ملک بدر نہیں کیا جا سکتا جو حاملہ ہو اور اس شق کے تحت اسی خاتون کے شوہر یعنی اس بچے کے باپ کو بھی ملک بدر نہیں کیا جا سکتا ۔
اس قانون کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ اٹلی میں غیر قانونی طور پر مقیم اگر کوئی خاتون حاملہ ہوجائے تو وہ اطالوی گائنا کالوجسٹ کے لیٹر کی بنا پر اسی وقت اپنے علاقائی پولیس اسٹیشن کستور ا سے بیماری کی بنیاد پر سوجورنو لے سکتی ہے
ابتدائی طور پر اسے یہ سوجورنو اسے دن سے لیکر بچے کے پیدائش کی دن تک کی تاریخ کی ملے گی اور بچہ پیدا ہوجانے کے بعد اسے مزید چھ مہینے کی سوجورنو ملے گی یہ قانون ابتدائی طور پر صرف خواتین کے لئے بنایا گیا تھا لیکن بعد میں جولائی 2000ءمیں اسی طرح کی ایک خاتون کے شوہر نے عدالت میں کیس کیا تھا اور سوال اٹھایا تھا کہ اسے یہ سوجورنو کیوں نہیں دی جا سکتی وہ شخص یہ کیس جیت گیا تھا اور تب سے یہی قانون اٹلی میں غیر قانونی طور پر مقیم مردوں کے لیے بھی ہے یعنی اگر اس ہونے والے بچے کا باپ اٹلی میں غیرقانونی طور پر مقیم ہے تو اسے بھی اسی مدت کی سوجورنو مل سکتی ہے البتہ ایسی صورت حال میں اگر عورت حاملہ ہے تو بچے کے والد کو اپنا نکاح نامہ اطالوی ایمبیسی سے ترجمہ و تصدیق کروا کے ساتھ لگانا ہوگا اگر وہ مرد اس عورت سے شادی شدہ نہیں ہے تو ابتدائی طور پر اسے سوجورنو نہیں ملے گی البتہ پیدائش کے بعد بچے کا پیدائش سرٹیفکیٹ مہیا کرکے چھ مہینے کی سوجورنو لے سکتا ہے پیدائش سرٹیفیکیٹ پر والد کے خانہ میں اس کا نام درج ہونا چاہیے ۔البتہ اگر وہ عورت اپنا حمل گراد یتی ہے تو قانونی طور پر اس کی سوجورنو منسوخ ہوجائے اس کے بر عکس اگر خدانخواستہ پیدائش کے وقت بچہ فوت ہوجاتا ہے تو بھی اس عورت کو چھ مہینے کی مزید سوجورنو مل جائے گی
اس سوجورنو پر کام کی اجازت نہیں ہوتی اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس طرح کی امیگریشن لینے کا فائدہ کیا ہے ؟اس کا سب سے پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ اگر شوہر یا بیوی میں سے کسی ایک کے پاس بھی اٹلی کی نارمل سوجورنو موجود ہو تو وہ اس بیماری والی سوجورنو کو فیملی امیگریشن میں تبدیل کروا سکتا ہے یعنی اٹلی میں غیرقانونی طور پر مقیم شہری اگر اس طرح کی سوجورنو لیتا ہے تو اس کا دوسرا پارٹنر اگر اٹلی میں کام کر رہا ہے تو وہ تمام متعلقہ دستاویزات تیار کرکے اپنے پارٹنر کو پاکستان واپس بھیجنے کی بجائے اٹلی میں رہتے ہوئے ہی اس کی امیگریشن کروا سکتا ہے یعنی اسے فیملی اپلائی کرنے اور ایمبیسی کے صبر آزما معاملات سے گزرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ اٹلی میں رہتے ہوئے ہی کام اور گھر سے متعلقہ دستاویزات تیار کر کے اپنے پارٹنر کی امیگریشن لے سکتے ہیں یا پھر اگر پارٹنر میں سے کوئی ایک بھی اطالوی شہری ہے تو بچہ پیدا ہونے کی صورت میں بچے کے باپ یا بیوی کو اٹلی کی پانچ سال کی سوجورنو مل جائے گی چاہے وہ دونوں شادی نہ بھی کریں البتہ بچے کی بنا پر اٹلی کی شہریت نہیں مل سکتی
بعض کیس میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ پارٹنر میں سے مرد یا خاتون میں کسی کے پاس بھی اٹلی کی نارمل سوجورنو نہیں ہوتی تو اس صورت حال میں بچے کی پیدائش کے چھ ماہ بعد وہ دونوں دوبارہ ال لیگل ہوجاتے ہیں تو بہت ہی کم کیسز میں ایسا ہوتا ہے کہ بچے کی صحت یا اس کی حالت ایسی ہوتی ہے کہ بچے کے والدین اطالوی عدالت سے رجو ع کرتے ہیں کہ انہیں بچے کی پرورش کے لیے اٹلی رہنے کی مزید اجازت دے جائے کیونکہ بچے کے لئے سفر کرنا اسکی جسمانی و ذہنی صحت پر اثر انداز ہوسکتا ہے ایسا کیس جیتنے کی صورت میں اس بچے کی پرورش کی بنیاد پر والدین کو سوجورنو مل جاتی ہے جس پر کام کی اجازت ہوجاتی ہے لیکن اس صورت حال میں کیس کا جیتنا بچے کی صحت یا ڈاکٹر کے سرٹیفیکیٹ یا عدالت پر منحصر ہوتا ہے
”قانون اٹلی“تجزیہ و تحریر محمود اصغر چوہدری بمورخہ 7اکتوبر 2015



Your comments about this column
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN