Mahmood Asghar

Choudhary

برطانیہ میں‌یورپی شہریوں‌کے قیام کا قانون
Download Urdu Fonts
برطانیہ میںمقیم یورپی شہریوںکو مستقل رہائشی قیام کی اجازت دینے کےلئے حکومت نے نیا سسٹم تیار کر لیا ہے۔ جس کی مدد سے برطانیہ میں مقیم یورپی شہری برطانیہ میں مستقل قیام کی درخواست دے سکیں گے ۔ مستقل رہائشی اجازت مل جانے کی بعد ان شہریوں کو برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد بھی تعلیم صحت اور پنشن کے وہی حقوق حاصل ہوں گے جو کسی برطانوی شہری کو ہیں ۔ برطانیہ میں مقیم یورپی شہریوں کو دئیے گئے ایک پیغام میں ہوم سیکرٹری ساجد جاوید نے کہا ہے کہ بریگزیٹ کے معاہدوں میں برطانیہ میں مقیم یورپی شہریوں کے حقوق کا تحفظ ان کی پہلی ترجیح ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ یور پ کے ساتھ ایسا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے تحت وہ برطانیہ میں مقیم یورپی شہریوںاور ان کی فیمیلیز کے تعلیم صحت اور پنشن کے حقوق کی ضمانت دیں گے ۔اس دوران ہوم آفس کی ٹیم ایسا نظام تیار کرنے میں محنت کرتی رہی ہے جس کے تحت یورپی شہری برطانیہ میں اپنی رہائشی حیثیت کو مستقل بنا نے کی درخواست بھیج سکیں گے ۔یہ درخواستیں آن لائین بھیجی جا سکیں گے ان کا کہنا ہے کہ آن لائن درخواست کا سسٹم اتنا سادہ ہے کہ درخواست بھیجنے کے لئے سمارٹ فون بھی استعمال کیا جا سکے گا ۔
درخواست دینے کے لئے برطانوی ہوم آفس نے اپنی ویب سائیٹ پر جوسکیم لانچ کی ہے اس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ اگر آپ یورپی یونین کے کسی ملک کے شہری ہیں اور آپ برطانیہ میں مقیم ہیں اور آپ جون 2021ءکے بعد بھی برطانیہ میں مستقل طور پر رہنے کے خواہشمند ہیں تو پھر آپ کو ”سیٹلڈ اسٹیٹس “ یعنی مستقل رہائشی حیثیت کے لئے اپلائی کرنا ہوگا ۔ البتہ اگر آپ کے پاس آئرش شہریت ہے تو پھر آپ کو سیٹلڈ اسٹیٹس کی درخواست دینے کی ضرورت نہیں ۔ حکومت کی یہ سکیم مارچ 2019ءسے شروع ہو جائے گی ۔ اس کی درخواست بھیجنے کے لئے آپ کے پاس 30جون 2021ءتک کا وقت ہوگا ۔ البتہ آپ کے فیملی ممبران جو اس تاریخ کے بعد برطانیہ آئیں گے وہ بعد میں بھی اپلائی کر سکیں گے ۔ ناروے ، آئس لینڈ اور سوئٹزر لینڈ کے شہریوں کے لئے ابھی معاہدہ نہیں ہوا اس لئے وہ انتظارکریں ۔
مستقل رہائشی اجازت ”سیٹلڈ اسٹیٹس “مل جانے کا مطلب یہ ہو گا کہ آپ برطانیہ کے یورپی یونین کے اخراج کے بعد بھی انہی حقو ق کے حامل ہوں گے جو آپ کو پہلے سے حاصل ہیں یعنی آپ تمام سرکاری سروسز یعنی صحت ،تعلیم ، پبلک فنڈز اور پنشن کے اسی طرح حقدار ہوں گے جس طرح دیگر برطانوی شہری ہیں ۔ اسی طرح نیشنلٹی کی شرائط پوری کر تے ہوئے اگر آپ چاہیں تومستقبل میں برطانوی شہریت بھی لے سکیں گے ۔
اس سیٹلڈ اسٹیٹس کی درخواست دینے کے لئے آپ کا یورپی شہری ہونا یا کسی یورپی شہری کا فیملی ممبرہونا ضروری ہے ۔ آپ کو برطانیہ میں رہتے ہوئے لگاتار پانچ سال ہو چکے ہونے چاہیے اور آپ 31دسمبر2020ءسے پہلے پہلے برطانیہ میں داخل ہو چکے ہوں ۔ اگر اس دوران آپ کو برطانیہ میں رہتے ہوئے پانچ سال سے کم کا عرصہ ہوا ہوگاتو آپ سیٹلڈ اسٹیٹس یعنی مستقل رہائش کی درخواست تو نہیں دے سکیں گے البتہ آپ ”پری سیٹلڈ اسٹیٹس “ کی درخواست دینے کے اہل ہو ںگے ۔
برطانیہ میں رہائش کے پانچ سال ثابت کرنے کا مطلب ہے کہ آپ پچھلے پانچ سال کے دوران ہر سال کم از کم چھ مہینے برطانیہ میں ہی رہے ہوں ۔البتہ اگر آپ کسی معقول وجہ یعنی لازمی تعلیم یا ملٹری ٹریننگ وغیرہ کے لئے 12مہینے کے عرصہ کے لئے برطانیہ سے باہر بھی رہے ہیں تو بھی پانچ سال تسلیم کر لئے جائیں گے ۔ اگر درخواست دیتے وقت آپ پانچ سال ثابت نہیں کر سکتے تو پھر آپ کو بھی ”پری سیٹلڈ اسٹیٹس “کی درخواست ہی دینا ہو گی ۔اس اسٹیٹس کا مطلب ہے کہ آپ برطانیہ میں انہی حقوق کے ساتھ رہیں گے لیکن آپ کو مستقل رہائشی اجازت کے حصول کے لئے پانچ سال مکمل کرنے ہوںگے ۔
یورپی شہریوں کے بچوں اور ان کے غیر یورپی فیملی ممبران کے لئے قانون میں مزید نرمی رکھی گئی ہے ۔ 21سال سے کم عمر کے بچے آپ کے ساتھ ہی مستقل رہائشی اجازت نامے کے اہل ہوں گے چاہے وہ 31دسمبر2020ءکی تاریخ کے بعد بھی برطانیہ آئیں ۔ یورپی شہری کی بیوی ،بچے یا والدین 31دسمبر2020ءکے بعد بھی برطانیہ آسکیں گے بشرطیکہ ان کا رشتہ اس تاریخ سے پہلے موجود تھا ۔ اگلے سال یعنی مارچ 2019ءسے مستقل رہائش کی درخواستیں بھیجنے کا سسٹم شروع ہو جائے گا اور اس کی آخری تاریخ30جون 2021ءتک ہو گی ۔البتہ جو یورپی شہری برطانیہ میں مقیم ہیں ان کے ایسے فیملی ممبران جو 30جون 2021ءکے بعد برطانیہ آئیں گے وہ اس تاریخ کے بعدمستقل رہائشی اجازت نامے کے لئے درخواست دے سکیں گے ۔
درخواست آن لائین بھیجی جاسکے گی ۔ درخواست دینے کے لئے تین بنیادی شرائط ہوں گی ۔آپ کی شناخت ، آپ کی برطانیہ میں رہائش کا ثبوت ، فیملی ممبر کی صورت میں اس کا یورپی شہری سے رشتہ کا ثبوت ۔ آپ کی شناخت کے ثبوت کے لئے آپ کے یورپی پاسپورٹ یا نیشنل شناختی کارڈ قابل قبول ہو گا البتہ غیر یورپی فیملی ممبر کا پاسپورٹ درکار ہوگا ۔ درخواست بھیجتے وقت آپ اپنے شناختی دستاویز کو سکین کر کے بھیج سکیں گے یا بذریعہ ڈاک بھی بھیج سکیں گے ۔ آپ کی ایک عدد حالیہ تصویر اپ لوڈ کرنا ہو گی ۔پانچ سال کی رہائش کے ثبوت کے لئے آپ ہوم آفس کو اجازت دے سکتے ہیں کہ وہ برطانیہ کے ریونیو اینڈ کسٹم ڈیپارٹمنٹ سے آپ کی معلومات لے لیں یا دوسری صورت میں آپ اپنے روزگار کی تفصیل ، بنک اسٹیٹمنٹ یا یوٹیلیٹی بل وغیرہ کا ثبوت دے سکیں گے یہ دستاویزات بھی آپ سکین کر کے بھیج سکیں گے ۔
اگر آپ کی عمر 18سال سے زیادہ ہو گی تو آپ کو برطانیہ یا دیگر ممالک سے یہ ثبوت بھی پیش کرنا ہوگا کہ آپ پر کسی جرم میں ملوث ہونے کا کوئی کیس تو نہیں ہے ۔ البتہ اگر آپ پر کوئی کیس بھی ہوا تو بھی آپ درخواست دے سکیں گے اس کے بعد ہوم آفس کیس کی نوعیت کے حساب سے فیصلہ کر ے گی کہ آپ کو مستقل رہائشی اجازت نامہ دیا جائے یا نہیں ۔
اگر آپ کے پاس یورپی پاسپورٹ نہیں اور آپ کسی یورپی شہری کے فیملی ممبر ہیں تو اس سے رشتہ ثابت کرنے کے لئے آپ کو کوئی دستاویز سکین کر کے بھیجنا ہوگی جس سے آپ کا اس سے رشتہ ثابت ہو یعنی بیوی یا شوہر کی صورت میں نکا ح نامہ اور بیٹے یا والد کے لئے برتھ سرٹیفیکیٹ وغیرہ ۔ درخواست دینے کے بعد آپ کو اپنے فنگر پرنٹس بھی دینا ہوں گے البتہ جن کے پاس پہلے ہی بائیو میٹرک کارڈ ہے انہیں دوبارہ فنگر پرنٹس دینے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ اس درخواست کی فیس 65 پاﺅنڈ اور سولہ سال سے کم عمر بچوں کے لئے 32.50پاﺅنڈ ہوگی البتہ جن یورپی شہریوں کے پاس پہلے ہی برطانیہ کا مستقل رہائشی کارڈ ہے ان کے لئے کوئی فیس نہیں ہو گی ۔
درخواست قبول ہو جانے کی صورت میں آپ آن لائین جا کر اس کا اسٹیٹس چیک کر سکیں گے ۔یورپی شہریوں کو کوئی کارڈ وغیرہ نہیں ملے گا البتہ ان کے فیملی ممبران جن کے پاس یورپی شہریت نہیں ہے انہیں ایک بائیومیٹرک ریذیڈنس کارڈ مل سکے گا ۔ایک دفعہ مستقل رہائشی اجازت نامہ مل جانے کی صورت میں کینسل نہیں ہو گا البتہ اگر آپ برطانیہ سے پانچ سال کا عرصہ باہر رہتے ہیں تو پھر کینسل ہو سکتا ہے ۔ اگر آپ کی درخواست قبول نہیں ہو تی تو آپ 30جون 2020ءتک دوبارہ اپلائی کرسکیں گے یا پھر اس فیصلہ کے خلاف اپیل بھی کر سکیں ہوم سیکرٹری ساجد جاوید کا کہنا ہے کہ یورپی شہریوں کو فی الحال کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ۔ سسٹم تیار ہے اور اسی سال لانچ کر دیا جائے گا لیکن یہ مکمل طور پر قابل عمل 30مارچ 2019ءسے ہوگایاد رہے یہ تمام سکیم برطانوی ہوم آفس نے تیار کی ہے اور یہ ابھی تک حتمی نہیں ہے کیونکہ ابھی اس سکیم کو برطانوی پارلیمنٹ سے پاس کروانا باقی ہے
قانون کا لنک پڑھنے کے لیے کلک کریں‌
تحریر محمود اصغر چوہدری



Your comments about this column
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN