Mahmood Asghar

Choudhary

اٹلی امیگریشن قانون میں‌مزید سختیاں‌
Download Urdu Fonts
تارکین وطن مخالف پارٹی لیگا نارد کے حکومت میں آنے اور مسلم مخالف جذبات رکھنے والے لیڈر ماتیو سالوینی کے نائب وزیر اعظم بنتے ہی ایک بات تو طے تھی کہ وہ اپنی پالیسیوں سے غیر ملکیوں کے لئے مشکلات پیدا کریں گے ۔ انہوں نے اپنی حکومت کے آغاز سے ہی پناہ گزینوں کی کشتیوں کو روک کرپورے یورپ کو پیغام پہنچا دیا تھا کہ وہ اب پناہ گزینوں کے معاملے میں اٹلی کی پالیسی مزید سخت کرنے والے ہیں ۔ اس سلسلے میں انہیں اسپین ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا لیکن انہوں نے کسی قسم کی تنقید کی پرواہ کئے بغیر یورپ کو باور کرایا کہ اٹلی اب پناہ گزینوں کے معاملے میں اکیلا نبردآزما نہیں ہوگا بلکہ پوری یورپ کو اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا ۔
اپنی حکومت بنتے ہی نائب وزیرا عظم اٹلی ماتیو سالوینی نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ امیگریشن قانون میں ”سالوینی ڈکری “ کے نام سے بہت جلد نئی قانونی پیچیدگیاں لانے والے ہیں ۔کل انہوں نے اسے قانون کو اپنی حکومتی کابینہ میں پیش کیا ہے جس کو مکمل اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے اور اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی ۔اب اس کو اطالوی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا ۔ یہ قانون 15آرٹیکل پر مشتمل ہے ۔ ابھی اس کی ساری شقیں تو منظر عام پر نہیں آئی ہیں لیکن چند خاص باتیں یہ سامنے آئی ہے کہ سالوینی صاحب اپنے نئے قانون میں اٹلی میں انسانی ہمدردی ،سیاسی پناہ اور انٹرنیشنل پروٹیکشن کی بنا پر مانگی جانے والی پناہ امیگریشن میں ہنگامی تبدیلیاں لانے والے ہیں. انسانی ہمدردی کے نام پر ملنے والی سوجورنو کو ختم کئے جانے کی شق ہے اس کے علاوہ حکومت نے ملک بدری فنڈ میں ساڑھے تین ملین یورو کا اضافہ کیا ہے ، یعنی اب جن پناہ گزینوں کا کیس مسترد ہوگا انہیں ملک بدر کرنا آسان ہوگا اس فنڈ میں آئندہ تین سال میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا جس میں سال 2018کے لئے 5لاکھ یورو، سال 2019کے لئے 15لاکھ یورو اور سال 2020ءکے لئے 15لاکھ یورو کا اضافہ کیا گیا ہے یعنی اب حکومت اگر کسی پناہ گزین کو ڈی پورٹ کرنا چاہے گی تو ا سکے پاس وافر فنڈز موجود ہوں گے ۔
اس قانون میں منسٹر سالوینی کی ذاتی خواہش تھی کہ ایسی قانونی شقیں شامل کی جائیں جن کی مدد سے وہ اٹلی میں قانونی طور پر مقیم تارکین وطن شہریوں کے شہریت کی درخواست پر مزید سختی کر سکیں ۔ فی الحال ملنے والی معلومات کے مطابق ایسے شہریوں کے لئے اطالوی شہریت کا حاصل کرنا مشکل ہوجائے گا جن کے اپنے خلاف یا ان کے کسی فیملی ممبر کے خلاف کسی ایسے جرم میں ملوث ہونے کا انکشاف ہو جو پبلک سیفٹی سے متعلقہ ہو یا کسی شخص کہ خلاف واضح ثبوت ہو ں کہ وہ کسی خطرناک سوشل سرگرمی میں ملوث ہو اور وہ اطالوی معاشرے کے لئے سیکورٹی خطرہ ہو ۔ یعنی دہشت گردی وغیرہ اس کے ساتھ اطالوی مالیاتی ٹیکسز کی ادائیگی لازمی ٹھہرے گی اور اطالوی شہریت اپلائی کرنے کے لئے فیملی سالانہ انکم بھی زیادہ کرنے کے بارے شقیں شامل ہیں ۔ اطالوی شہریت کی درخواست دینے کے بعد قانونی طور پر دو سال کا عرصہ ہوتا ہے جس کے اندر اندر حکومت کواس درخواست پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے ۔ اگر اس کا جواب نہ آئے تو سائل کو کیس کرنے کا حق ہوتا ہے لیکن سالوینی نے اس نئے قانون میں یہ شق شامل کروائی ہے کہ اطالوی شہریت کی درخواست دینے کے بعد سائل کی تفتیش یعنی انکوائری کا عرصہ چار سال کر دیا ہے ۔ یعنی اب اطالوی وزارت داخلہ چار سال تک جواب نہ دینے پر آزاد ہوگی اور آپ اس پر کیس نہیںکر سکیں گے
سب سے خطرناک تبدیلی اطالوی شہریت کو ختم کرنے کی شق ہے ۔ اٹالین شہریت کے قانون کے مطابق اگر کسی غیر ملکی کو اطالوی شہریت مل جاتی ہے تو وہ اس سے واپس نہیں لی جا سکتی تھی ۔البتہ اگر کوئی غیر معمولی دہشت گردانہ سرگرمی یا اٹالین نیشن کے خلاف کسی دوسرے ملک کی جانب سے بطور جنگ شامل ہونے کی صورت میں غیر معمولی نوعیت سے ہی چھینی جا سکتی تھی لیکن آنے والے سالوینی لاءمیں منسٹر نے یہ بات شامل کرائی ہے کہ اگر کوئی اطالوی شہری جرائم میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کی اطالوی شہریت منسوخ بھی کی جا سکتی ہے
منسٹر سالوینی اپنے بیانات میں وہ پناہ گزینوں کی شناختی مراکز میںان کے قیام کے عرصہ ڈبل کرنے کا بھی کہہ چکے ہیں ۔ اٹلی میں پناہ گزینوں کو نوے دن کے لئے شناختی مراکز میں رکھا جا تا تھا لیکن وہ اس قانون میں انہیں 180دن یعنی چھ مہینے تک رکھنے کا بھی عندیہ دے چکے ہیں اس کے علاوہ انٹرنیشنل پروٹیکشن میں ہر دفعہ جانچ پڑتال کے عمل کو سخت کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کر چکے ہیں لیکن چونکہ ابھی اس کی ساری شقیں باہر نہیں آئی ہیں۔ اس لئے ان کی ایک ایک شق پر تفصیلی تحریر لکھنا قبل از وقت ہے ۔
اٹلی میں رہنے والے ال لیگل امیگرنٹس یہ خبر جاننے کے لئے بے تاب ہیں کہ کیا ان کے لئے اوپن امیگریشن کھلے گی یا نہیں تو میرا خیال ہے کہ اسی مہینے پیش کئے جانے والے اس لاءمیں امیگریشن کی نویدنہیںہے کیونکہ میں اس سے پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ اس کے زیادہ چانس 2019ءکے لئے مختص کئے جانے والے کوٹے میں ہو سکتے ہیں یعنی اس کے لئے شاید ابھی امیگرنٹس کو چھ ماہ مزید انتظا ر کرنا پڑے۔سالوینی لاءمیں سخت سے سخت قانونی موشگافیوں کو ابھی اطالوی پارلیمنٹ سے پاس ہونا ہے لیکن چونکہ سالوینی نائب وزیر اعظم ہے اور حکومت بھی ان کی اپنی ہے اس لئے اس کے پاس کروانے میں اسے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا البتہ غیرملکیوں کے لئے کام کرنے والے تنظیمات اس قانون کے خلاف متحرک ہو چکی ہیں اور آواز بلند کر رہی ہیں
تحریر محمود اصغر چوہدری



Your comments about this column
Boht khoob
Ali nawazish
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN