Mahmood Asghar

Choudhary

بابری مسجد .... 24 جنوری 2024 ء‌
Download Urdu Fonts
بابری مسجد اب تاریخ ہوگئی ۔ اس کی جگہ اب رام مندر بن چکا ہے ۔ تمام انٹرنیشنل صحافتی رپورٹس اس بات کی تصدیق کر رہی ہیں کہ اب نہ صرف ایودھیا کے مسلمان بلکہ سارے ہندوستان کے مسلمان اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنا شروع ہوگئے ہیں اور ایودھیا کے گردو نواح کے قبرستان اور مزار تک گرا کر رام کی جنم بھومی کے نام پر اس مندر کا حصہ بننے والے ہیں ان علاقوں میں موجود دوکانوں یا کاروباری شخصیات کا کیا بنے گا کوئی نہیں جانتا۔ انتہا پسند ہندو جماعتوں نے پانچ سو سال بعد ملنے والی اس کامیابی کے بعد سینکڑوں ایسی مساجد کی لسٹ بھی تیار کر لی ہے جن پر ان کی نظر ہے کہ وہ انہیں گرائیں گے ہمارے دیسی لبرلز کی قسمت ہی خراب ہے جب وہ بڑی محنت و تگ و دو سے اپنے فالورز کو سمجھاپاتے ہیں کہ پاکستان کا بننا غلط تھا اور متحدہ ہندوستان ہی بہترین حل تھا تو مودی کی حکومت اور انتہا پسند ہندو جماعتیں ایسا کچھ کر دیتی ہیں جس کے بعد ان کا سار ا بیانیہ ٹھس ہو جاتا ہے ۔ دوسری جانب انتہا پسند مسلمانوں کو بھی اتنا افسوس نہیں کرنا چاہیے کہ جن ممالک میں انہیں طاقت ملتی ہے ایسے حملے کرنے کی خواہش ان کے دل میں بھی پنپتی رہتی ہے اور دیگر مذاہب کے قبرستانوں پر تختیاں گرانے یا عبادتگاہوں کو نشانہ بنانے سے باز نہیں آتے ۔ مسئلہ تو ایک عام شہری کا ہے جس کی کئی نسلیں ان شہروں میں پیدا ہوئیں ۔ جوان ہوئیں ۔ وہیں کہ مٹی کو انہوں نے اپنی آخری آرام گاہ منتخب کیا وہ کیسے ایسے علاقوں سے کوچ کریں؟ ۔ تاریخ کے بہت سے واقعات پڑھ کر انسان فوراً کہتے ہیں کہ تب زمانہ جہالیت میں تھا اس دور میں علم کی روشنی ہوتی تو نہ جانے ہم کیا کچھ کر جاتے ۔ میڈیا آزاد ہوتا۔ سوشل میڈیا ہوتا تو جانے ہم کون سا کہرام بپا کردیتے لیکن جب اتنی جدید دنیا میں بھی اپنی آنکھوں کے سامنے ہونے والی عام شہریوں پر زیادتی پر بھی سوائے کف افسوس ملنے کی کچھ نہیں کر سکتا تو یقین ہوجاتا ہے کہ دنیا میں آج تک ایک ہی حکومت قائم ہے اور وہ ہے طاقتور کی حکومت ۔ بقول میاں محمد بخش لسے دا کی زور محمد ۔۔ نس جانا یا رونا۔۔ کمزور کیا کرسکتا ہے۔۔ سوائے رونے یا بھاگ جانے کے #محموداصغرچودھری



Your comments about this column
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN