Mahmood Asghar

Choudhary

خواتین کا عالمی دن اور پاکستان ... 8مارچ 2024
Download Urdu Fonts
خواتین کا عالمی دن اور پاکستان
آج آٹھ مارچ ہے ۔آج کا دن دنیا بھر میں بین الاقوامی یوم خواتین کے طور پر منایا جاتا ہے ۔ دنیا بھر کے ممالک میں مختلف تنظیمات ، ٹریڈ یونینز اور سیاسی جماعتیں عورتوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھاتی ہیں اور انہیں مردوں کے مساوی حقوق دلانے کے عزم کا اظہار کرتی ہیں ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ عالمی اقتصادی فورم کے گلوبل جنیڈر گیپ رپورٹ 2023 ء کے مطابق دنیا میں اس وقت کوئی ایک بھی ملک ایسا نہیں ہے جہاں عورتوں اور مردوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں ۔ تعلیم سے لیکر صحت تک اور روزگار پر تنخواہ سے لیکر دیگر مراعات تک زندگی کے ہر معاملے میں انہیں پیچھے ہی رکھا جاتا ہے ۔
اس جینڈر گیپ رپورٹ کے مطابق پاکستان صنفی برابری میں 146 ممالک کی لسٹ میں 142 ویں نمبر پر آتا ہے ۔ جو ایک شرمناک نمبر ہے ۔ پاکستان میں 2 کروڑ بچے سکول نہیں جاتے ان میں سے ایک کروڑ چالیس لاکھ بچیاں ہیں ۔ اور جو سکول پہنچ بھی جاتی ہیں ان میں سے صرف 34 فیصد لڑکیاں ہائی سکول تک پہنچ پاتی ہیں ۔ یونائٹیڈپاپولیشن فنڈ کے مطابق پاکستان میں 32 فیصد خواتین تشدد کا شکار بنتی ہیں ۔ ہر سال 5 ہزار خواتین تشدد کے باعث موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں ۔ پاکستان میں خواتین کو گھریلوتشدد، غیرت کے نام پر قتل، عصمت دری ۔ کاروکاری ، اغوا، ازداوجی عصمت دری ، وٹہ سٹہ ، جبری شادی، ونی کم عمری کی شادی ، اور تیزاب گردی جیسے سنگین جرائم کا سامنا ہے ۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں ازداوجی زیادتی کو سرے سے جرم ہی نہیں سمجھا جاتا ہے ۔ 33 فیصد خواتین جسمانی استحصال یا ہراسانی کا شکار ہوتی ہیں ۔ اس میں جگہ کی بھی کوئی تفریق نہیں ہے ۔ وہ بس ٹرین یا سفر ہو، کھیتوں کھلیانوں دیہاتوں کی بات ہو یا پھر دفاتر اور شہروں میں کام کرنے والے خواتین ہوں انہیں ہراسانی کا سامنا ہے ۔ اب جدید ٹیکنالوجی کے دور میں پاکستا ن میں خواتین صحافیوں ، سیاسی راہنمائوں سے لیکر عام گھریلو خواتین کو سوشل میڈیا پر بھی ان جرائم کا سامنا ہے ۔ لیکن پاکستان میں ان جرائم کو رپورٹ ہی نہیں کرایا جاتا ۔ آج ہی پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز کا بیان چھپا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ انہیں بھی ہراسانی سمیت دیگر معاملات نے کندن بنایا ہے ۔ اس سے آپ اندازہ لگالیں کہ اگر ملک میں تین بار وزیر اعظم رہنے والے طاقتور ترین شخص کی بیٹی کی شکایت یہ ہے تو عام خواتین کی حالت کیا ہوگی۔
ٹی آر ایف کے ذریعے کئےگئے ایک سروے کے مطابق پاکستان کو خواتین کے لئے چھٹا خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے ۔ دوسری جانب پاکستان ہی وہ ملک جسمیں وزیر اعظم سے لیکر اسپیکر قومی اسمبلی تک اور قائد حزب اختلاف سے لیکر وزیر اعلی تک اور فوج میں میجر جنرل سے لیکر وفاقی وزراء، ججز اور دیگر شعبوں میں خواتین نے اپنا نام بنانا بھی شروع کیا ہے ۔ لیکن ان میں سے نام بنانے والی اکثر خواتین وہ ہیں جن کا تعلق کسی بہت بڑے سیاسی و اثر رسوخ والے گھرانوں سے ہے اس لئے انہیں مساوی حقوق کے حوالے سے مثال نہیں کہا جاسکتا
پاکستان بدقسمتی سے ان ممالک میں شامل ہے جہاں یوم خواتین آتے ہی خواتین کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے کی بجائے یوم خواتین پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صحافتی اداروں میں بھی خواتین کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔ پاکستان کے 15 صحافتی اداروں میں صرف 2 اداروں میں خواتین کے معاملے میں ہراسانی کے کیس رپورٹ کرانے کی کمیٹی موجود ہے ۔ 75فیصد اداروں میں اس ہراسانی کے معاملے کو سنجیدگی سے لینے یا اس کی آگہی دینے تک کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے
البتہ عالمی رپورٹس کے مطابق پاکستان میں خواتین کے مجموعی حقوق کے معاملے میں بہتری آئی ہے ۔ 2006ء سے پاکستان ایک جگہ پر رکا ہوا تھا ۔ 2022ء میں پاکستان 146 ممالک کی لسٹ میں 145ویں نمبر پر تھا لیکن اب یہ صنفی حقوق کی لسٹ میں 142 ویں نمبر پر آگیا ہے اور اپنے آپ کو افغانستان ، ایران اور الجرائر سے بہتر صورت حا ل میں لے آیا ہے ۔ امید ہے کہ آنے والے سال میں اس پر مزید کام ہوگا ۔ اور ہم ایک بہتر دنیا کی جانب سفر کا آغاز کر سکیں گے ۔ یوم خواتین مناتے ہوئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کے حقیقی مسائل کی جانب توجہ دلائی جائے ۔ تعلیم صحت روزگار کے مساوی حقوق کے نعرے بلند کئے جائیں ۔ یہ دن مردوں کے خلاف یوم احتجاج کے طور پر نہیں منایا جانا چاہیےبلکہ بطور معاشرہ ایک اہم طبقے کے حقیقی مسائل سے روشناس کرانے اور متعلقہ ہدوف کی جانب ملکر سفر کرنے کے عزم کے ساتھ منایا جانا چاہئے ۔ کیونکہ حقوق کی جنگیں وہیں جیتی جاتی ہیں جس میں ملک کے تمام طبقات اور شہری ملکر جدوجہد کریں ۔ 2024ء میں دنیا نے معاشی ترقی کے لئے خواتین کے حقوق پر سرمایہ کاری کا نعرہ دیا ہے ۔ آج وزیر اعلی پنجاب نے ہراسانی کو جڑسے ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔ امید ہے آنے والے دنوں میں پاکستان میں سیاسی حکومتیں ایسے اقدامات کریں گی کہ زندگی کے ہر شعبے کا ہر طبقہ ایک آزاد پاکستان میں سانس لے سکے گا
دنیا بھر میں رہنے والی خواتین کو یوم خواتین مبارک
#محموداصغرچودھری
8 مارچ 2024ء



Your comments about this column
اس کالم کے بارے میں آپ کے تاثرات
To change keyboard language from urdu to english or from english to urdu press CTRL+SPACE
آپ کا نام

Admin Login
LOGIN